مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کے پاکستان میں سفیر سید محمد علی حسینی نے بدھ کو یہاں ان کے آفس میں ملاقات کی۔
وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر نے پاکستان اور ایران کے درمیان متعدد شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے سفیر کی خدمات کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر ممالک ہیں جن کے طویل سیاسی اور معاشی تعلقات ہماری صدیوں کی پرانی مشترکہ مذہبی اور ثقافتی وابستگی پر مبنی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہت نقصان اٹھایا ہے، کیونکہ یہ خطہ کئی دہائیوں سے بین الاقوامی سیاسی میدان رہا ہے۔ پاکستان اور دیگر مسلم ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال ان ممالک میں سے کہیں بہتر ہے جو انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپئن ہیں۔ فی الحال صرف پاکستان، ایران اور ترکیہ کشمیر اور فلسطین کے عوام کے لئے اپنی غیر متزلزل حمایت کرتے آ رہے ہیں جو دنیا میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کا شکار ہیں۔
انھوں نے مسلم دنیا کے لئے اس بات کو بہت خوش آئند اور مثبت قرار دیا کہ ایران اور سعودی عرب قریب آرہے ہیں۔ یہ یقیناً خلیج فارس میں امن و استحکام کی طرف ایک بڑا قدم ہوگا اور اس سے پوری مسلم برادری متحد ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کے بہتر تعاون سے ہی ہم بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے عوام کا معیار زندگی بہتر بنا سکتے ہیں۔ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے پاکستان کی مہمان نوازی اور اپنے دورملازمت کے دوران حاصل حمایت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر انسانی حقوق میں مشترکہ دلچسپی کے متعدد شعبوں میں پاکستان کے تعاون کا ذکر کیا۔
انہوں نے حوالہ دیا کہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں میں بے پناہ بہتری ہے۔ ہم نے بلوچستان میں دو نئے کراسنگ پوائنٹس کھولے ہیں اور دو طرفہ تجارت کا حجم دو ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ ملاقات میں دونوں اطراف نے دو طرفہ تعاون اور اقتصادی رابطے کے مزید شعبوں کی تلاش کا اعادہ کیا۔ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے سفیر کے لیے انکے مستقبل کے حوالے سے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ